Tuesday, 16 October 2018

Pakistan Agricultural Research Council (PARC) SITUATIONS VACANT

Sl.
Post  / Salary per month
Qualification / Experience & other requirements
1.
Laboratory Attendant
Salary: Rs.16,000/-fixed per month
Matric with Science.
Age Limit:30 years, Vacancies = 01, Place of posting = NARC (01)
2.
Fisherman
Salary: Rs.16,000/-fixed per month
Middle, Skilled Fisherman.
Age Limit:30 years, Vacancies = 02, Place of posting = NARC (02)
3.
Driver
Salary: Rs.16,000/-fixed per month
Middle (LTV License).
Age Limit:35 years, Vacancies = 01, Place of posting = NARC (01)
Pakistan Agricultural Research Council (PARC)
Newspaper ads only Today

Monday, 15 October 2018

دنیا کے سامنے میں کشکول لے کر پھر رہا ہوں،اسدعمر

دنیا کے سامنے میں کشکول لے کر پھر رہا ہوں،اسدعمر

کراچی(جنگ نیوز) وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی کے لئے بھی ڈالرزدرکار ہوتے ہیں ڈالر آپ نہیں چھاپ سکتے اس کے لئے آپ بار بار کشکول لے کر دنیا کے سامنے پھرتے ہیں اور میں بھی وہی کر رہا ہوں کشکول لے کر پھر رہا ہوں اوگرا،نیپرا گیس اور بجلی کے نرخ کا تعین کرتے ہیں اگر گیس کی قیمتیں نہ بڑھائی جاتیں تو گیس کی کئی کمپنیاں بند ہوجاتیں گیس خسارہ 154ارب روپے ہے بیل آوٴٹ پیکج ناگزیر تھا،اسحاق ڈار نے حکومت میں آتے ہی ایک فیصد جی ایس ٹی بڑھایا ہم نے ایسا نہیں کیا،عوام کی بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے رقم موجود نہیں، برآمدات کم درآمدات زیادہ ہیں،ایک سے ڈیڑھ سال مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا لیکن اگر ایک بار ملکی معیشت بہتر ہوگئی تو پھر پاکستان پٹڑی پر آجائے گا ،پانچ سال بعد صحافی پوچھیں گے اتنی بہترمعیشت کس طرح ممکن ہوئی ،قوم سے سچ بولیں گے چاہے حکومت ہی کیوں نہ چلی جائے، ہر ماہ 2ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے،آئی ایم ایف پروگرام میں نہ گئے تومشکلات بڑھیں گی، پی آئی اے اور اسٹیل مل جیسے
اداروں کی نجکاری بحران کے خاتمے تک ممکن نہیں، پچاس لاکھ گھروں کے منصوبہ پر حکومت کی معمولی رقم خرچ ہو گی، زیادہ ترپرائیوٹ انویسٹمنٹ ہوگی ، پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں جیتی ہیں ۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کی مقبولیت عام انتخابات کے مقابلے میں نہ بڑھی ہے اور نہ ہی کم ہوئی ہے 14اکتوبراور25جولائی کے نتائج کم و بیش ایک جیسے ہی ہیں۔شہبازشریف کو بھی ضمنی انتخابات میں شکست ہوچکی ہے ۔ماضی میں ضمنی انتخابات میں حکومتیں سرکاری مشینری استعمال کرتی تھیں لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا ۔ عمران خان کا کوئی نعم البدل نہیں جہاں عمران خا ن جیتے ہیں وہاں پارٹی کے کسی اور رہنما کا کامیاب ہونا آسان نہیں تھا اسی لئے بنوں کی نشست پرکامیابی نہیں مل سکی ۔عمران خان نے تمام مشکل سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا ۔پانچ سال قبل صورتحال مختلف تھی لیگی حکومت کی خراب کارکردگی نے موجودہ صورتحال کو جنم دیا۔نیپراکے مطابق بجلی کا خسارہ 453ارب کا ہے ۔ جب ن لیگ کی حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں گئی تب بھی بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا گیا تھا ۔ تحریک انصاف کی حکومت آئی تو ڈالر کی قیمت 128روپے تھی ،2013میں اسحاق ڈار کا آئی ایم ایف کے پاس جانے میں کوئی قصور نہیں تھابلکہ پیپلزپارٹی اس کی اصل وجہ تھی بالکل اسی طرح 2018میں تحریک انصاف کاورلڈبینک کے پاس جانے میں کوئی قصور نہیں ۔الیکشن سے قبل کبھی نہیں کہا کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا چاہئے ، مئی 2017میں 53ہزار پر انڈیکس تھا جبکہ اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت تھی پھر چھ ماہ بعد وہی انڈیکس 38ہزار تک گر چکا تھا جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت میں انڈیکس میں 5ہزار کا ڈراپ آیا ہے ۔ہماری دس فیصد،انڈیا کی ساڑھے دس فیصداورچین کی 13فیصد ما رکیٹ گری ہے ۔یہ گلوبل سیل اپ کا حصہ ہے ۔پاکستان کو ہر ماہ 2ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے ،آصف زرداری کی حکومت میں ہر سال ڈھائی ارب کا خسارہ ہورہا تھا جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں یہ خسارہ 2ارب ڈالر ماہانہ تک بڑھ گیا۔اگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے تو مستقبل میں مزید مشکلات سے گزرنا ہوگا ۔نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں تیس فیصد اضافے کی تجویز دی تھی لیکن اسے صرف 10فیصد تک محدود رکھا گیا ہے ۔ن لیگ نے پچھلے بجٹ میں قوم کو بتا یا تھا کہ خسارہ 4.1فیصد ہوگا لیکن یہ خسارہ سال کے اختتام تک 6.6فیصد تک جاپہنچا ۔2.5فیصدرقم ایک ہزار ارب بنتی ہے ،قرضوں کی ادائیگی کے لئے بھی ڈالرزدرکار ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ۔پاکستان میں سرمایہ کاری اوربرآمدات بڑھائے بغیر ملک کوقرضوں سے نکالناممکن نہیں ۔اگر دس ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ رک جائے اور پانچ سے دس ارب ڈالر کی برآمدات بڑھ جائیں تو ملک پیروں پر کھڑا ہونا شروع ہوجائیگا۔آئی ایم ایف سے قرض لینے کے باعث دس لاکھ افرادبے روزگار ہوتے ہیں پی آئی اے اور اسٹیل مل جیسے اداروں کی نجکاری اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ان کا بحران ختم نہ ہو،نجکاری سے بے روزگاری بڑھے گی جس سے معیشت کا پہیہ مزید جام ہوجائیگا ۔ان اداروں میں صرف گورننس کا مسئلہ ہے اگر انتظام کاری ٹھیک ہوجائے تو سرکاری ادارے منافع بخش ہوسکتے ہیں۔

Bye Elections 2018 - National Assembly Summary

National Assembly

Province

Constituency

Winning Party

KPK
NA-35 Bannu
MMAP 
Punjab
NA-65  Chakwal-II
PML
Punjab
NA-69 Gujrat-II
PML
Punjab
NA-124 Lahore
PML(N)
Punjab
NA-131 Lahore
PML(N)
Punjab
NA-56 Attock
PML(N)
Punjab
NA-103 Faisalabad
PML(N)
Islamabad
NA-53  Islamabad-II
PTI
Punjab
NA-60  Rawalpindi-IV  Form 47
PTI
Punjab
NA-63  Rawalpindi-VII  Form 47
PTI
Sindh
NA-243 Karachi
PTI

Bye Elections 2018 - Provincial Assemblies Summary

                              Provincial Assembly

Province
Constituency
Winning Party
Khyber Pakhtunkhwa
PK-7  Swat-VI
ANP
Khyber Pakhtunkhwa
PK-78 Peshawar
ANP 
Punjab Assembly
PP-118  Toba Tek Singh-I
IND 
Punjab Assembly
PP-222  Multan-XII
IND 
Balochsitan Assembly
PB-35 Mastung
IND 
Khyber Pakhtunkhwa
PK-3  Swat-II
PML(N)
Punjab Assembly
PP-27  Jhelum-III
PML(N)
Punjab Assembly
PP-164 Lahore-XXI
PML(N)
Punjab Assembly
PP-165  Lahore-XXII
PML(N)
Punjab Assembly
PP-292  Dera Ghazi Khan-VIII
PML(N)
Punjab Assembly
PP-3 AttocK
PML(N)
Sindh Assembly
PS-30 Khairpur V
PPPP
Sindh Assembly
PS-87  Malir-I
PPPP
Khyber Pakhtunkhwa
PK-44 Swabi-II
PTI
Khyber Pakhtunkhwa
PK-53  Mardan-VI
PTI
Khyber Pakhtunkhwa
PK-61  Nowshehra-I
PTI
Khyber Pakhtunkhwa
PK-64  Nowshehra-IV
PTI
Khyber Pakhtunkhwa
PK-97  Dera Ismail Khan-III
PTI 
Khyber Pakhtunkhwa
PK-99 D. I Khan
PTI
Punjab Assembly
PP-201 Sahiwal-VI
PTI
Punjab Assembly
PP-261  Rahim Yar Khan-VII
PTI
Punjab Assembly
PP-272  Muzaffargarh-V
PTI
Punjab Assembly
PP-296 Rajan Pur
PTI
Punjab Assembly
PP-87 Mianwali
PTI
                                                                   

Sunday, 14 October 2018

JOB FOR UAE 16-10-2018

DRIVE JOB FOR UAE 15-10-2018

JOB FOR UAE 16-10-2018

JOB FOR SAUDI ARABIA 16-10-2018

JOB FOR UAE 18-10-2018

CONSTRUCTION JOB FOR SAUDI ARABIA 18-10-2018

JOB FOR SAUDI ARABIA 15-10-2018

پی ٹی آئی (ن) لیگ 4، 4، (ق) لیگ 2 اور ایم ایم اے قومی اسمبلی کی 1 نشست پر کامیاب

قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلی کے 24 حلقوں میں پولنگ ہوئی۔ فوٹو : فائل

قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے جس کے مطابق قومی اسمبلی کی 11  نشستوں میں سے پی ٹی آئی اور (ن) لیگ نے چار چار، ق لیگ نے دو اور ایم ایم اے نے ایک نشست حاصل کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کے 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔ قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 24 حلقوں میں 370 امیدوار کے درمیان مقابلہ ہوا جس کے لیے 95 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔
پنجاب میں قومی اسمبلی کی 8، سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں ایک ایک نشست پر الیکشنز ہوئے جب کہ پنجاب اسمبلی کی 11، خیبر پختونخوا کی 9، سندھ کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی بھی 2 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے پولنگ ہوئی۔
92 لاکھ 83 ہزار 74 ووٹرز کو حق رائے دہی کی سہولت دینے کے لیے ساڑھے 7 ہزار پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے۔ مختلف حلقوں کے1727 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔

قومی اسمبلی

قومی اسمبلی کی 11 نشستوں پر پولنگ ہوئی جن میں 8 نشستیں پنجاب سے جبکہ ایک ایک نشست سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد سے ہے۔
این اے 35 بنوں سے ایم ایم اے کے امیدوار زاہد اکرم درانی ایک لاکھ 45 ہزار ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ملک عدنان خان نے 1 لاکھ 40 ہزار 258 ووٹ حاصل کرلیے۔
این اے 53 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی نواز اعوان 50 ہزار 943 ووٹ لے کر جیت گئے۔
این اے 56 اٹک سے (ن) لیگ کے امیدوار ملک سہیل خان ایک لاکھ ووٹوں 15 ہزار 272 ووٹ سے کامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ملک خرم خان نے 80 ہزار 92 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 60 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار اور شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے 44 ہزار 483 حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی جب کہ ان کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سجاد خان نے 43 ہزار 836 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 63 ٹیکسلا سے پی ٹی آئی کے منصور حیات خان 67 ہزار 422 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ (ن) لیگ کے امیدوار بیرسٹر عقیل 40 ہزار 278 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 65 چکوال سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اور چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین جیت گئے جنہوں نے 98 ہزار 364 ووٹ حاصل کیے جب کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار محمد یعقوب 34 ہزار 811 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 69 گجرات سے (ق) لیگ کے امیدوا مونس الٰہی 65 ہزار 759 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ان کے مدمقابل (ن) لیگ کے امیدوار عمران ظفر نے 14 ہزار 956 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 103 فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار علی گوہر خان 76 ہزار 626  ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار محمد سعد اللہ 65 ہزار 583 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 131 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سعد رفیق نے فتح حاصل کرلی، انہوں ںے 60 ہزار 352 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ہمایوں اختر خان نے 50 ہزار 155 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 124 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی 75 ہزار 12 ووٹ لے کر فتح یاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار غلام محی الدین 30 ہزار 115 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ خاقان عباسی نے اپنے مدمقابل امیدوار پر 45 ہزار ووٹوں کی سبقت حاصل کی۔
این اے 243 کراچی سے پی ٹی آئی کے امیدوار اور فکس اٹ مہم کے بانی عالمگیر خان  35 ہزار 727 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ایم کیو ایم کے امیدوار عامر ولی  چشتی 15 ہزار 113 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں پر الیکشن ہوئے جن میں پی پی 3 اٹک سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار افتخار احمد نے 43 ہزار 259 ووٹ حاصل کرکے کامیابی اپنے نام کی جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار اکبر خان نے 43 ہزار 32 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 27 جہلم سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ناصر محمود نے 61 ہزار 542 ووٹ لے کر نشست جیت لی ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار شاہنواز راجہ نے 60 ہزار 886 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 103 فیصل آباد سے (ن) لیگ کے امیدوار جعفر علی نے 39 ہزار 841 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار شمشیر حیدر نے 33 ہزار 209 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 118 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے آزاد امیدوار بلال اصغر 55 ہزار 316 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار اسد زمان 47 ہزار 834 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 164 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سہیل شوکت بٹ 34 ہزار 608 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار یوسف علی 27 ہزار 47 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 165 لاہور سے (ن ) لیگ کے امیدوار سیف الملوک 28 ہزار 589 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے پی ٹی آئی کے منشا سندھو 23 ہزار 149 ووٹ لے کر ہار گئے۔
پی پی 201 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار صمصام علی شاہ بخاری 58 ہزار 280 ووٹ کے ساتھ فتح یاب ہوگئے اور (ن) لیگ کے امیدوار محمد طفیل 51 ہزار 662 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 222 ملتان سے آزاد امیدوار قاسم عباس خان 38 ہزار 539 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار سہیل احمد نون نے 31 ہزار 990 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 261 رحیم یار خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فواز احمد  25 ہزار 414 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم حسن رضا 13 ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 292 ڈی جی خان  سے (ن) لیگ کے امیدوار سردار اویس احمد خان لغاری  32 ہزار 845 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار مسعود خان لغاری 21 ہزار 938 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
ماں نے بیٹے کو شکست دے دی
پی پی 272 کے انتخابی دنگل میں ماں نے بیٹے کو شکست دے دی۔ اس حلقے سے تحریک انصاف کی خاتون زہرہ بتول 24 ہزار 19 ووٹ لے کے کامیاب قرار پائیں جب کہ ان کے مدمقابل بیٹا ہارون احمد سلطان آزاد امیدوار کی حیثیت سے سامنے آیا جس نے 17 ہزار 72 ووٹ حاصل کیے۔

سندھ اسمبلی

پی ایس 30 خیرپور سے پیپلز پارٹی کے امیدوار احمد رضا شاہ 36 ہزار 890 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس کے امیدوار محرم شاہ 21 ہزار 470 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 87 ملیر کراچی سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ساجد جوکھیو 32 ہزار 566 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل امیدوار قادر بخش گبول نے 12 ہزار 341 ووٹ حاصل کیے۔

بلوچستان اسمبلی

پی بی 35 مستونگ سے آزاد امیدوار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی 14 ہزار 711 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل  بلوچستان عوامی پارٹی کے امیدوار سردار نور احمد نے 9 ہزار 610 ووٹ حاصل کیے۔
پی بی 40 خضدار سے بی این پی کے امیدوار محمد اکبر 23 ہزار 742 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان 14 ہزار 512 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر رائے شماری ہوئی۔
پی کے 3 سوات سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار احمد خان 16 ہزار 604 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار ساجد علی 15 ہزار 807 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی کے 7 سوات سے اے این پی کے امیدوار وقار خان 14 ہزار 96 ووٹ لے کر جیت گئے اور پی ٹی آئی کے امیدوار حاجی فضل مولا دوسرے نمبر پر رہے انہوں نے 13 ہزار 425 ووٹ حاصل کیے۔
پی کے 44 صوابی سے پی ٹی آئی کے عاقب اللہ نے 18 ہزار 676 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ اے این پی کے غلام حسن 17067 ووٹ حاصل کرسکے۔
پی کے 53 مردان سے اے این پی کے امیدوار احمد خان بہادر 19 ہزار 65 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالسلام آفریدی 19 ہزار 44 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ دونوں امیدواروں کے نتیجے کے درمیان محض 21 ووٹ کا فرق ہے۔
پی کے 61 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار محمد ابراہیم 14 ہزار 600 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ اے این پی کے امیدوار نور عالم خان  8 ہزار 300 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی کے 64 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار لیاقت خان 22 ہزار 775 ووٹ لے کر فتح یاب ہوگئے، اے این پی کے امیدوار محمد شاہد صرف 9ہزار 560 ووٹ لے سکے۔
پی کے 78 پشاور  سے اے این پی کی امیدوار ثمر ہارون بلور 20 ہزار 916 ووٹ لے کر جیت گئیں جب کہ پی ٹی آئی کے محمد عرفان 16 ہزار 819 ووٹ لے سکے۔
پی کے 97 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل امین 18 ہزار 170 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل 7609 ووٹ لے سکے۔
پی کے 99 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار آغاز اکرام گنڈا پور 31 ہزار 853 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے ان کے مدمقابل آزاد امیدوار فتح ا للہ خان 22 ہزار 700 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل دھپ صرف 7609 ووٹ حاصل کرسکے۔

آئی ووٹنگ

اس ضمنی انتخاب میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انٹرنیٹ ووٹنگ ہوئی۔ 35 حلقوں کے 7364 سمندرپار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کے تحت اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کی اجازت تھی جن میں سے 5881 نے ووٹ کاسٹ کیا۔

RESULT NA-243 KARACHI EAST-II


حاکم علی                             پی پی پی                                      6808

ریحان ظفراحمد غوری          آزاد امیدوار                                      3

ریحان منصور                      آزادامیدوار                                      25

زببیر بادی صدیقی                آزاد امیدوار                                      1

سجاد ندیم                            آزاد امیدوار                                     14

سکندر حسن                        آزادامیدوار                                       2

سید آصف حسنین                    پاک سر زمین پارٹی                         1009

سید سفیر الحسن شاہ              آزاد امیدوار                                       7

سید شاہد علی ہاشمی            آزاد امیدوار                                       13

سید نواز الہٰدی                    تحریک لبیک پاکستان                          1542

شرافت علی                        پاکستان مسلم لیگ ن                            400

عامر ولی الدین چشتی           متحدہ قومی موومنٹ پاکستان                 15434

محمد ارسلان خان               آزادامیدوار                                           228

محمد اشرف جبار                آزادامیدوار                                           13

محمد دانیال                        آزادامیدوار                                           3

محمد شہیر صدیقی               پاکستان مسلم الائنس                              50

محمد عارف                       آزادامیدوار                                           15

محمد عالمیگر خان             پاکستان تحریک انصاف                            37035

محمد مزمل قریشی             آزاد امیدوار                                            24

مشتاق احمد اشتیاق دھول    آزادامیدوار                                             11

نعیم اختر                         متحدہ مجلس عمل پاکستان                        326
  
   

RESULT NA-56 ATTOCK- II


RESULT NA-56 ATTOCK- II FORM 47 

سید فیصل محمود شاہ               تحریک لبیک پاکستان         30506

ملک خرم علی خان                  پاکستان تحریک انصاف       86906

ملک سہیل خان                       پاکستان مسلم لیگ ن          128499


RESULT NA-131 LAHORE -IX

RESULT NA-131 LAHORE -IX FORM NO 47

ابرار الحق                       آزاد امیدوار                           25

باقر حسین                       آزاد امیدوار                           35

خواجہ سعد رفیق               پاکستان مسلم لیگ ن              60476

خواجہ عبدالستار کاشر       آزاد امیدوار                           58

رابعہ نسیم فاروقی             آزاد امیدوار                           9

رانا حسن                        آزاد امیدوار                          16

رانا خالد محمود                آزاد امیدوار                           7

رانا عمر شہزاد                تحریک لبیک پاکستان            2313

سید انوار حسین              آزاد امیدوار                          22

سید تجمل حسین شاہ        آزاد امیدوار                          23

سید مرتضٰی حسن            آزادامیدوار                            18

شعیب اللّٰہ چیمہ                آزاد امیدوار                          11

شیخ وسیم الحق              آزادامیدوار                            13

ظفر اللّٰہ علوی                 آزادامیدوار                             50

عاصم محمود                 پی پی پی                                164

عظمٰی زاہد بخاری           آزادامیدوار                               9

فیصل سعود بھٹی              آزاد امیدوار                             3

کلیم اللّٰہ                         آزادامیدوار                              587

کنول نعمان                    آزادامیدوار                              19

محمد آصف                   آزاد امیدوار                             13

محمد ذوالفقار                آزاد امیدوار                             36

محمد نواز                    آزاد امیدوار                               47

مرغوب احمد                آزادامیدوار                               16

ںعیم شہزاد                   آزادامیدوار                              550

نواب امبر شہزاد           آزادامیدوار                               16

ہمایوں اختر خان           پاکستان تحریک انصاف              50445

یاسمین                       اللّٰہ اکبر تحریک                         54

یعسوب راجہ بھٹی         آزادامیدوار                               128

 

GC Women university Sialkot (Pakistan) job

GC Women university Sialkot (Pakistan) job  Newspaper link GC Women university Sialkot (Pakistan)