Wednesday, 31 October 2018
Tuesday, 30 October 2018
Saturday, 27 October 2018
Tuesday, 23 October 2018
MATH NOTES FSC ,BSC,MSC,MATHCITY.ORG
This site contains material for the students of F.Sc., B.Sc., M.Sc., M.Phil. and Ph.D, in the subject of mathematics.
This site contains old papers, model papers, notes related to the classes of Matric, F.Sc., B.Sc., M.Sc., M.Phil. and Ph.D.
LINK WEB
Friday, 19 October 2018
Tuesday, 16 October 2018
Pakistan Agricultural Research Council (PARC) SITUATIONS VACANT
Sl.
|
Post / Salary per month
|
Qualification / Experience & other requirements
|
---|---|---|
1.
|
Laboratory Attendant
Salary: Rs.16,000/-fixed per month
|
Matric with Science.
Age Limit:30 years, Vacancies = 01, Place of posting = NARC (01)
|
2.
|
Fisherman
Salary: Rs.16,000/-fixed per month
|
Middle, Skilled Fisherman.
Age Limit:30 years, Vacancies = 02, Place of posting = NARC (02)
|
3.
|
Driver
Salary: Rs.16,000/-fixed per month
|
Middle (LTV License).
Age Limit:35 years, Vacancies = 01, Place of posting = NARC (01)
|
Newspaper ads only Today
Monday, 15 October 2018
دنیا کے سامنے میں کشکول لے کر پھر رہا ہوں،اسدعمر
کراچی(جنگ نیوز) وفاقی وزیرخزانہ اسدعمر نے کہا ہے کہ قرضوں کی
ادائیگی کے لئے بھی ڈالرزدرکار ہوتے ہیں ڈالر آپ نہیں چھاپ سکتے اس کے
لئے آپ بار بار کشکول لے کر دنیا کے سامنے پھرتے ہیں اور میں بھی وہی کر
رہا ہوں کشکول لے کر پھر رہا ہوں اوگرا،نیپرا گیس اور بجلی کے نرخ کا تعین
کرتے ہیں اگر گیس کی قیمتیں نہ بڑھائی جاتیں تو گیس کی کئی کمپنیاں بند
ہوجاتیں گیس خسارہ 154ارب روپے ہے بیل آوٴٹ پیکج ناگزیر تھا،اسحاق ڈار نے
حکومت میں آتے ہی ایک فیصد جی ایس ٹی بڑھایا ہم نے ایسا نہیں کیا،عوام کی
بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے رقم موجود نہیں، برآمدات کم درآمدات
زیادہ ہیں،ایک سے ڈیڑھ سال مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا لیکن اگر ایک بار
ملکی معیشت بہتر ہوگئی تو پھر پاکستان پٹڑی پر آجائے گا ،پانچ سال بعد
صحافی پوچھیں گے اتنی بہترمعیشت کس طرح ممکن ہوئی ،قوم سے سچ بولیں گے چاہے
حکومت ہی کیوں نہ چلی جائے، ہر ماہ 2ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا ہے،آئی
ایم ایف پروگرام میں نہ گئے تومشکلات بڑھیں گی، پی آئی اے اور اسٹیل مل
جیسے
اداروں کی نجکاری بحران کے خاتمے تک ممکن نہیں، پچاس لاکھ گھروں کے
منصوبہ پر حکومت کی معمولی رقم خرچ ہو گی، زیادہ ترپرائیوٹ انویسٹمنٹ ہوگی ،
پاکستان تحریک انصاف نے ضمنی انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں جیتی ہیں
۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پی
ٹی آئی کی مقبولیت عام انتخابات کے مقابلے میں نہ بڑھی ہے اور نہ ہی کم
ہوئی ہے 14اکتوبراور25جولائی کے نتائج کم و بیش ایک جیسے ہی ہیں۔شہبازشریف
کو بھی ضمنی انتخابات میں شکست ہوچکی ہے ۔ماضی میں ضمنی انتخابات میں
حکومتیں سرکاری مشینری استعمال کرتی تھیں لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا ۔
عمران خان کا کوئی نعم البدل نہیں جہاں عمران خا ن جیتے ہیں وہاں پارٹی کے
کسی اور رہنما کا کامیاب ہونا آسان نہیں تھا اسی لئے بنوں کی نشست
پرکامیابی نہیں مل سکی ۔عمران خان نے تمام مشکل سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا
۔پانچ سال قبل صورتحال مختلف تھی لیگی حکومت کی خراب کارکردگی نے موجودہ
صورتحال کو جنم دیا۔نیپراکے مطابق بجلی کا خسارہ 453ارب کا ہے ۔ جب ن لیگ
کی حکومت آئی ایم ایف پروگرام میں گئی تب بھی بجلی کے نرخوں میں اضافہ کیا
گیا تھا ۔ تحریک انصاف کی حکومت آئی تو ڈالر کی قیمت 128روپے تھی
،2013میں اسحاق ڈار کا آئی ایم ایف کے پاس جانے میں کوئی قصور نہیں
تھابلکہ پیپلزپارٹی اس کی اصل وجہ تھی بالکل اسی طرح 2018میں تحریک انصاف
کاورلڈبینک کے پاس جانے میں کوئی قصور نہیں ۔الیکشن سے قبل کبھی نہیں کہا
کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا چاہئے ، مئی 2017میں 53ہزار پر
انڈیکس تھا جبکہ اس وقت مسلم لیگ ن کی حکومت تھی پھر چھ ماہ بعد وہی انڈیکس
38ہزار تک گر چکا تھا جبکہ پی ٹی آئی کی حکومت میں انڈیکس میں 5ہزار کا
ڈراپ آیا ہے ۔ہماری دس فیصد،انڈیا کی ساڑھے دس فیصداورچین کی 13فیصد ما
رکیٹ گری ہے ۔یہ گلوبل سیل اپ کا حصہ ہے ۔پاکستان کو ہر ماہ 2ارب ڈالر کے
خسارے کا سامنا ہے ،آصف زرداری کی حکومت میں ہر سال ڈھائی ارب کا خسارہ
ہورہا تھا جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت میں یہ خسارہ 2ارب ڈالر ماہانہ تک بڑھ
گیا۔اگر آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے تو مستقبل میں مزید مشکلات سے
گزرنا ہوگا ۔نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں تیس فیصد اضافے کی تجویز دی تھی
لیکن اسے صرف 10فیصد تک محدود رکھا گیا ہے ۔ن لیگ نے پچھلے بجٹ میں قوم کو
بتا یا تھا کہ خسارہ 4.1فیصد ہوگا لیکن یہ خسارہ سال کے اختتام تک 6.6فیصد
تک جاپہنچا ۔2.5فیصدرقم ایک ہزار ارب بنتی ہے ،قرضوں کی ادائیگی کے لئے بھی
ڈالرزدرکار ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے
۔پاکستان میں سرمایہ کاری اوربرآمدات بڑھائے بغیر ملک کوقرضوں سے
نکالناممکن نہیں ۔اگر دس ارب ڈالر کی منی لانڈرنگ رک جائے اور پانچ سے دس
ارب ڈالر کی برآمدات بڑھ جائیں تو ملک پیروں پر کھڑا ہونا شروع
ہوجائیگا۔آئی ایم ایف سے قرض لینے کے باعث دس لاکھ افرادبے روزگار ہوتے
ہیں پی آئی اے اور اسٹیل مل جیسے اداروں کی نجکاری اس وقت تک ممکن نہیں جب
تک ان کا بحران ختم نہ ہو،نجکاری سے بے روزگاری بڑھے گی جس سے معیشت کا
پہیہ مزید جام ہوجائیگا ۔ان اداروں میں صرف گورننس کا مسئلہ ہے اگر انتظام
کاری ٹھیک ہوجائے تو سرکاری ادارے منافع بخش ہوسکتے ہیں۔
Bye Elections 2018 - National Assembly Summary
National Assembly
Province | Constituency | Winning Party |
KPK
|
NA-35 Bannu
|
MMAP
|
Punjab
|
NA-65 Chakwal-II
|
PML
|
Punjab
|
NA-69 Gujrat-II
|
PML
|
Punjab
|
NA-124 Lahore
|
PML(N)
|
Punjab
|
NA-131 Lahore
|
PML(N)
|
Punjab
|
NA-56 Attock
|
PML(N)
|
Punjab
|
NA-103 Faisalabad
|
PML(N)
|
Islamabad
|
NA-53 Islamabad-II
|
PTI
|
Punjab
|
NA-60 Rawalpindi-IV Form 47
|
PTI
|
Punjab
|
NA-63 Rawalpindi-VII Form 47
|
PTI
|
Sindh
|
NA-243 Karachi
|
PTI
|
Bye Elections 2018 - Provincial Assemblies Summary
Provincial Assembly
Province
|
Constituency
|
Winning Party
|
Khyber Pakhtunkhwa
|
PK-7
Swat-VI
|
ANP
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-78 Peshawar
|
ANP
|
Punjab
Assembly
|
PP-118 Toba Tek Singh-I
|
IND
|
Punjab
Assembly
|
PP-222 Multan-XII
|
IND
|
Balochsitan
Assembly
|
PB-35 Mastung
|
IND
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-3 Swat-II
|
PML(N)
|
Punjab
Assembly
|
PP-27 Jhelum-III
|
PML(N)
|
Punjab
Assembly
|
PP-164 Lahore-XXI
|
PML(N)
|
Punjab
Assembly
|
PP-165 Lahore-XXII
|
PML(N)
|
Punjab
Assembly
|
PP-292 Dera Ghazi Khan-VIII
|
PML(N)
|
Punjab
Assembly
|
PP-3 AttocK
|
PML(N)
|
Sindh Assembly
|
PS-30 Khairpur V
|
PPPP
|
Sindh Assembly
|
PS-87 Malir-I
|
PPPP
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-44 Swabi-II
|
PTI
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-53 Mardan-VI
|
PTI
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-61 Nowshehra-I
|
PTI
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-64 Nowshehra-IV
|
PTI
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-97 Dera Ismail Khan-III
|
PTI
|
Khyber
Pakhtunkhwa
|
PK-99 D. I Khan
|
PTI
|
Punjab
Assembly
|
PP-201 Sahiwal-VI
|
PTI
|
Punjab
Assembly
|
PP-261 Rahim Yar Khan-VII
|
PTI
|
Punjab
Assembly
|
PP-272 Muzaffargarh-V
|
PTI
|
Punjab
Assembly
|
PP-296 Rajan Pur
|
PTI
|
Punjab
Assembly
|
PP-87 Mianwali
|
PTI
|
Sunday, 14 October 2018
پی ٹی آئی (ن) لیگ 4، 4، (ق) لیگ 2 اور ایم ایم اے قومی اسمبلی کی 1 نشست پر کامیاب
قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ضمنی انتخابات کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج سامنے آگئے جس کے مطابق قومی اسمبلی کی 11 نشستوں میں سے پی ٹی آئی اور (ن) لیگ نے چار چار، ق لیگ نے دو اور ایم ایم اے نے ایک نشست حاصل کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کے 35 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ
کا عمل 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک بلاتعطل جاری رہا۔ قومی اسمبلی کے
11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 24 حلقوں میں 370 امیدوار کے درمیان مقابلہ ہوا
جس کے لیے 95 لاکھ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔
پنجاب میں قومی اسمبلی کی 8، سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد میں
ایک ایک نشست پر الیکشنز ہوئے جب کہ پنجاب اسمبلی کی 11، خیبر پختونخوا کی
9، سندھ کی 2 اور بلوچستان اسمبلی کی بھی 2 نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لیے
پولنگ ہوئی۔
92 لاکھ 83 ہزار 74 ووٹرز کو حق رائے دہی کی سہولت دینے کے لیے ساڑھے 7
ہزار پولنگ اسٹیشنز بنائے گئے۔ مختلف حلقوں کے1727 پولنگ اسٹیشنز کو
انتہائی حساس قرار دیا گیا۔
قومی اسمبلی
قومی اسمبلی کی 11 نشستوں پر پولنگ ہوئی جن میں 8 نشستیں پنجاب سے جبکہ ایک ایک نشست سندھ، خیبر پختونخوا اور اسلام آباد سے ہے۔
این اے 35 بنوں سے ایم ایم اے کے امیدوار زاہد اکرم درانی ایک لاکھ 45
ہزار ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ان کے مدمقابل آزاد امیدوار ملک عدنان خان
نے 1 لاکھ 40 ہزار 258 ووٹ حاصل کرلیے۔
این اے 53 اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی نواز اعوان 50 ہزار 943 ووٹ لے کر جیت گئے۔
این اے 56 اٹک سے (ن) لیگ کے امیدوار ملک سہیل خان ایک لاکھ ووٹوں 15
ہزار 272 ووٹ سے کامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار ملک خرم
خان نے 80 ہزار 92 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 60 راولپنڈی سے تحریک انصاف کے امیدوار اور شیخ رشید کے بھتیجے
شیخ راشد شفیق نے 44 ہزار 483 حاصل کرکے کامیابی حاصل کرلی جب کہ ان کے
مدمقابل مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سجاد خان نے 43 ہزار 836 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 63 ٹیکسلا سے پی ٹی آئی کے منصور حیات خان 67 ہزار 422 ووٹ لے
کر جیت گئے جب کہ (ن) لیگ کے امیدوار بیرسٹر عقیل 40 ہزار 278 ووٹ لے کر
دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 65 چکوال سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے امیدوار اور چوہدری شجاعت
حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین جیت گئے جنہوں نے 98 ہزار 364 ووٹ حاصل
کیے جب کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار محمد یعقوب 34 ہزار
811 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 69 گجرات سے (ق) لیگ کے امیدوا مونس الٰہی 65 ہزار 759 ووٹ لے کر
جیت گئے جب کہ ان کے مدمقابل (ن) لیگ کے امیدوار عمران ظفر نے 14 ہزار 956
ووٹ حاصل کیے۔
این اے 103 فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار علی گوہر خان 76 ہزار
626 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار محمد سعد اللہ 65 ہزار
583 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
این اے 131 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سعد رفیق نے فتح حاصل
کرلی، انہوں ںے 60 ہزار 352 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی
کے امیدوار ہمایوں اختر خان نے 50 ہزار 155 ووٹ حاصل کیے۔
این اے 124 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار و سابق وزیر اعظم شاہد
خاقان عباسی 75 ہزار 12 ووٹ لے کر فتح یاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے
امیدوار غلام محی الدین 30 ہزار 115 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ خاقان
عباسی نے اپنے مدمقابل امیدوار پر 45 ہزار ووٹوں کی سبقت حاصل کی۔
این اے 243 کراچی سے پی ٹی آئی کے امیدوار اور فکس اٹ مہم کے بانی
عالمگیر خان 35 ہزار 727 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ ایم کیو ایم کے امیدوار
عامر ولی چشتی 15 ہزار 113 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پنجاب اسمبلی
پنجاب اسمبلی کی 11 نشستوں پر الیکشن ہوئے جن میں پی پی 3 اٹک سے مسلم
لیگ (ن) کے امیدوار افتخار احمد نے 43 ہزار 259 ووٹ حاصل کرکے کامیابی اپنے
نام کی جب کہ ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار اکبر خان نے 43 ہزار 32
ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 27 جہلم سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ناصر محمود نے 61 ہزار 542
ووٹ لے کر نشست جیت لی ان کے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار شاہنواز راجہ
نے 60 ہزار 886 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 103 فیصل آباد سے (ن) لیگ کے امیدوار جعفر علی نے 39 ہزار 841 ووٹ
لے کر کامیابی حاصل کی جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار شمشیر حیدر نے 33 ہزار
209 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 118 ٹوبہ ٹیک سنگھ سے آزاد امیدوار بلال اصغر 55 ہزار 316 ووٹ لے
کر کامیاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار اسد زمان 47 ہزار 834 ووٹ
حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 164 لاہور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار
سہیل شوکت بٹ 34 ہزار 608 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار
یوسف علی 27 ہزار 47 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 165 لاہور سے (ن ) لیگ کے امیدوار سیف الملوک 28 ہزار 589 ووٹ لے
کر کامیاب ہوگئے پی ٹی آئی کے منشا سندھو 23 ہزار 149 ووٹ لے کر ہار گئے۔
پی پی 201 ساہیوال سے پی ٹی آئی کے امیدوار صمصام علی شاہ بخاری 58
ہزار 280 ووٹ کے ساتھ فتح یاب ہوگئے اور (ن) لیگ کے امیدوار محمد طفیل 51
ہزار 662 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 222 ملتان سے آزاد امیدوار قاسم عباس خان 38 ہزار 539 ووٹ لے کر
جیت گئے ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار سہیل احمد نون نے 31 ہزار
990 ووٹ حاصل کیے۔
پی پی 261 رحیم یار خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فواز احمد 25 ہزار
414 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم حسن رضا 13
ہزار ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی پی 292 ڈی جی خان سے (ن) لیگ کے امیدوار سردار اویس احمد خان لغاری
32 ہزار 845 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار مسعود خان
لغاری 21 ہزار 938 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
ماں نے بیٹے کو شکست دے دی
پی پی 272 کے انتخابی دنگل میں ماں نے بیٹے کو شکست دے دی۔ اس حلقے سے
تحریک انصاف کی خاتون زہرہ بتول 24 ہزار 19 ووٹ لے کے کامیاب قرار پائیں جب
کہ ان کے مدمقابل بیٹا ہارون احمد سلطان آزاد امیدوار کی حیثیت سے سامنے
آیا جس نے 17 ہزار 72 ووٹ حاصل کیے۔
سندھ اسمبلی
پی ایس 30 خیرپور سے پیپلز پارٹی کے امیدوار احمد رضا شاہ 36 ہزار 890
ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مدمقابل گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس
کے امیدوار محرم شاہ 21 ہزار 470 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 87 ملیر کراچی سے پیپلز پارٹی کے امیدوار ساجد جوکھیو 32 ہزار
566 ووٹ لے کر جیت گئے ان کے مدمقابل امیدوار قادر بخش گبول نے 12 ہزار 341
ووٹ حاصل کیے۔
بلوچستان اسمبلی
پی بی 35 مستونگ سے آزاد امیدوار سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب اسلم
خان رئیسانی 14 ہزار 711 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مدمقابل بلوچستان
عوامی پارٹی کے امیدوار سردار نور احمد نے 9 ہزار 610 ووٹ حاصل کیے۔
پی بی 40 خضدار سے بی این پی کے امیدوار محمد اکبر 23 ہزار 742 ووٹ لے
کر کامیاب قرار پائے جب کہ ان کے مد مقابل آزاد امیدوار میر شفیق الرحمان
14 ہزار 512 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
خیبر پختونخوا
خیبر پختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر رائے شماری ہوئی۔
پی کے 3 سوات سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار احمد خان 16 ہزار 604
ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی کے امیدوار ساجد علی 15 ہزار 807 ووٹ
لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی کے 7 سوات سے اے این پی کے امیدوار وقار خان 14 ہزار 96 ووٹ لے کر
جیت گئے اور پی ٹی آئی کے امیدوار حاجی فضل مولا دوسرے نمبر پر رہے انہوں
نے 13 ہزار 425 ووٹ حاصل کیے۔
پی کے 44 صوابی سے پی ٹی آئی کے عاقب اللہ نے 18 ہزار 676 ووٹ لے کر
کامیابی حاصل کی جب کہ اے این پی کے غلام حسن 17067 ووٹ حاصل کرسکے۔
پی کے 53 مردان سے اے این پی کے امیدوار احمد خان بہادر 19 ہزار 65 ووٹ
لے کر جیت گئے جب کہ پی ٹی آئی کے امیدوار عبدالسلام آفریدی 19 ہزار 44 ووٹ
لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ دونوں امیدواروں کے نتیجے کے درمیان محض 21 ووٹ
کا فرق ہے۔
پی
کے 61 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار محمد ابراہیم 14 ہزار 600 ووٹ لے
کر جیت گئے جب کہ اے این پی کے امیدوار نور عالم خان 8 ہزار 300 ووٹ لے کر
دوسرے نمبر پر رہے۔
پی
کے 64 نوشہرہ سے پی ٹی آئی کے امیدوار لیاقت خان 22 ہزار 775 ووٹ لے کر
فتح یاب ہوگئے، اے این پی کے امیدوار محمد شاہد صرف 9ہزار 560 ووٹ لے سکے۔
پی کے 78 پشاور سے اے این پی کی امیدوار ثمر ہارون بلور 20 ہزار 916
ووٹ لے کر جیت گئیں جب کہ پی ٹی آئی کے محمد عرفان 16 ہزار 819 ووٹ لے
سکے۔
پی کے 97 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار فیصل امین 18 ہزار 170
ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جب کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان افضل 7609 ووٹ
لے سکے۔
پی کے 99 ڈی آئی خان سے پی ٹی آئی کے امیدوار آغاز اکرام گنڈا پور 31
ہزار 853 ووٹ حاصل کرکے جیت گئے ان کے مدمقابل آزاد امیدوار فتح ا للہ خان
22 ہزار 700 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار فرحان
افضل دھپ صرف 7609 ووٹ حاصل کرسکے۔
آئی ووٹنگ
اس ضمنی انتخاب میں ملکی تاریخ میں پہلی بار انٹرنیٹ ووٹنگ ہوئی۔ 35
حلقوں کے 7364 سمندرپار پاکستانیوں کو انٹرنیٹ ووٹنگ کے تحت اپنا حق رائے
دہی استعمال کرنے کی اجازت تھی جن میں سے 5881 نے ووٹ کاسٹ کیا۔
RESULT NA-243 KARACHI EAST-II
حاکم علی پی پی پی 6808
ریحان ظفراحمد غوری آزاد امیدوار 3
ریحان منصور آزادامیدوار 25
زببیر بادی صدیقی آزاد امیدوار 1
سجاد ندیم آزاد امیدوار 14
سکندر حسن آزادامیدوار 2
سید آصف حسنین پاک سر زمین پارٹی 1009
سید سفیر الحسن شاہ آزاد امیدوار 7
سید شاہد علی ہاشمی آزاد امیدوار 13
سید نواز الہٰدی تحریک لبیک پاکستان 1542
شرافت علی پاکستان مسلم لیگ ن 400
عامر ولی الدین چشتی متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 15434
محمد ارسلان خان آزادامیدوار 228
محمد اشرف جبار آزادامیدوار 13
محمد دانیال آزادامیدوار 3
محمد شہیر صدیقی پاکستان مسلم الائنس 50
محمد عارف آزادامیدوار 15
محمد عالمیگر خان پاکستان تحریک انصاف 37035
محمد مزمل قریشی آزاد امیدوار 24
مشتاق احمد اشتیاق دھول آزادامیدوار 11
نعیم اختر متحدہ مجلس عمل پاکستان 326
RESULT NA-56 ATTOCK- II
RESULT NA-56 ATTOCK- II FORM 47
سید فیصل محمود شاہ تحریک لبیک پاکستان 30506
ملک خرم علی خان پاکستان تحریک انصاف 86906
ملک سہیل خان پاکستان مسلم لیگ ن 128499
RESULT NA-131 LAHORE -IX
RESULT NA-131 LAHORE -IX FORM NO 47
ابرار الحق آزاد امیدوار 25
باقر حسین آزاد امیدوار 35
خواجہ سعد رفیق پاکستان مسلم لیگ ن 60476
خواجہ عبدالستار کاشر آزاد امیدوار 58
رابعہ نسیم فاروقی آزاد امیدوار 9
رانا حسن آزاد امیدوار 16
رانا خالد محمود آزاد امیدوار 7
رانا عمر شہزاد تحریک لبیک پاکستان 2313
سید انوار حسین آزاد امیدوار 22
سید تجمل حسین شاہ آزاد امیدوار 23
سید مرتضٰی حسن آزادامیدوار 18
شعیب اللّٰہ چیمہ آزاد امیدوار 11
شیخ وسیم الحق آزادامیدوار 13
ظفر اللّٰہ علوی آزادامیدوار 50
عاصم محمود پی پی پی 164
عظمٰی زاہد بخاری آزادامیدوار 9
فیصل سعود بھٹی آزاد امیدوار 3
کلیم اللّٰہ آزادامیدوار 587
کنول نعمان آزادامیدوار 19
محمد آصف آزاد امیدوار 13
محمد ذوالفقار آزاد امیدوار 36
محمد نواز آزاد امیدوار 47
مرغوب احمد آزادامیدوار 16
ںعیم شہزاد آزادامیدوار 550
نواب امبر شہزاد آزادامیدوار 16
ہمایوں اختر خان پاکستان تحریک انصاف 50445
یاسمین اللّٰہ اکبر تحریک 54
یعسوب راجہ بھٹی آزادامیدوار 128
Subscribe to:
Posts (Atom)
GC Women university Sialkot (Pakistan) job
GC Women university Sialkot (Pakistan) job Newspaper link GC Women university Sialkot (Pakistan)