کراچی(ویب ڈیسک) بیرونی قرض ادائیگیوں اور تجارتی وکرنٹ اکاونٹ خسارے کے
دباو ¿ کے باعث اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10کروڑڈالر کی کمی سے 8 ارب
30کروڑ78لاکھ ڈالر رہ گئے جب کہ اس کے مقابلے میں کمرشل بینکوں کے پاس
موجود ذخائر کی مالیت 5 کروڑ 96لاکھ ڈالرکے اضافے سے 6 ارب 54 کروڑ 43لاکھ
ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد
وشمارکے مطابق 5اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زرمبادلہ کے مجموعی
ذخائر میں 4کروڑ11لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں ملکی
مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر14ارب 89 کروڑ 32 لاکھ ڈالر سے گھٹ کر14 ارب
85کروڑ21لاکھ ڈالررہ گئے جس میں اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر کی مالیت
میں10کروڑ7لاکھ ڈالرکی نمایاں کمی ہوئی جس سے مرکزی بینک کے ذخائر 8 ارب 40
کروڑ 85لاکھ ڈالرسے گھٹ کر8ارب 30 کروڑ 78 لاکھ ڈالر ہو گئے البتہ دیگر
کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 5کروڑ96لاکھ ڈالر کا اضافہ ہواجس سے کمرشل
بینکوں کے ذخائر 6 ارب 48کروڑ47لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 6 ارب 54 کروڑ 43 لاکھ
ڈالر ہوگئے۔اسٹیٹ بینک کے مطابق بیرونی قرض ودیگر ادائیگیوں کے باعث
زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی ہے۔
No comments:
Post a Comment